ڈوپنگ نے کھلاڑیوں کے کیریئر کو تباہ کیا، نیرج چوپڑا نے نوجوانوں کو خبردار کر دیا
ڈوپنگ نے حالیہ برسوں کے دوران کئی کھلاڑیوں کے کیریئر کو تباہ کیا ہے، اور بھارت کے جیولن اسٹار نیرج چوپڑا نے نوجوان نسل کو اس کے خطرات سے آگاہ کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ وہ اس جال میں نہ پھنسیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، واڈا کی 2024 کی رپورٹ کے مطابق، بھارت میں ڈوپنگ ٹیسٹ مثبت کیسز کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔ 2022 میں 125 مثبت کیسز رپورٹ ہوئے جو کہ جمع کیے گئے نمونوں کا 3.2 فیصد ہیں، جبکہ 2021 میں بھی بھارت سرفہرست تھا اور مثبت کیسز کی شرح 2.3 فیصد تھی۔
سابق اولمپک چیمپیئن نیرج چوپڑا نے اس پر مایوسی کا اظہار کیا اور نوجوان کھلاڑیوں کو محنت اور خود اعتمادی پر زور دینے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ "آج کل ڈوپنگ بھارت میں ہمارے کھلاڑیوں کے درمیان ایک بڑا مسئلہ ہے۔ میں انہیں بتانا چاہوں گا کہ اگر ایک بار ڈوپنگ کا خیال ذہن میں آجائے تو اس سے چھٹکارا پانا مشکل ہو جاتا ہے۔”
نیرج چوپڑا نے مزید کہا کہ "ڈوپنگ کے ذریعے کارکردگی میں بہتری نہیں آتی، محنت، اچھی ڈائٹ اور مناسب رہنمائی سے ہی آپ آگے بڑھ سکتے ہیں۔”
انہوں نے یہ بھی کہا کہ "جب کھلاڑی ڈوپنگ کرتے ہیں اور پکڑے جاتے ہیں، تو ان پر 2-4 سال کی پابندی لگتی ہے، جو ان کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہے۔” نیرج نے کوچز سے درخواست کی کہ وہ کھلاڑیوں کو ڈوپنگ کے بارے میں غلط مشورے نہ دیں اور انہیں اس سے دور رکھیں۔