پاک فوج کے ترجمان کا 2024 میں قومی سلامتی، دہشت گردی کے خلاف کارروائیاں اور 9 مئی مقدمات پر بیان
پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے 2024 میں پاکستان کی قومی سلامتی، بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال اور دہشت گردی کے خلاف کیے جانے والے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ملک کی سرحدوں اور شہریوں کی حفاظت کے لیے پاک فوج کے عزم کا اعادہ کیا۔
جنرل چوہدری نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے اس سال 59,775 آپریشنز کیے ہیں، جس کے نتیجے میں 925 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا، جن میں افغان دہشت گرد بھی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کارروائیوں کے دوران اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی۔
افغانستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے، جنرل چوہدری نے کہا کہ پاکستان نے بار بار افغان حکومت کو دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں کرنے کی درخواست کی ہے، مگر دہشت گرد پاکستان میں بے گناہ شہریوں کو شہید کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی سرحدوں کی حفاظت کے لیے کسی قسم کی کسر نہیں چھوڑے گا۔
9 مئی کے واقعات پر بات کرتے ہوئے، جنرل چوہدری نے کہا کہ فوج کا موقف واضح ہے کہ 9 مئی پاکستان کے عوام کا مقدمہ ہے اور اس میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں نے اپنے فیصلوں میں تمام قانونی تقاضے پورے کیے ہیں اور 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کو سزا دی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاستدانوں کو چاہیے کہ وہ اس صورتحال پر سیاست کرنے کے بجائے بہتر حکومتی حکمت عملی پر توجہ دیں اور دہشت گردی کے خلاف سیاست نہ کریں۔
پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی دہشت گرد گروہ یا بیرونی قوت کے خلاف بھرپور کارروائی کرے گی تاکہ پاکستان اور پاکستانی عوام کو محفوظ رکھا جا سکے۔