خیبرپختونخوا اسمبلی نے پولیس ایکٹ 2024 میں ترمیم کا بل منظور کرلیا۔ اس بل کے تحت وزیراعلیٰ کو پولیس کے عمومی اور خصوصی امور سے متعلق باخبر رکھنے کا انتظام کیا جائے گا۔ گریڈ 18 اور اس سے اوپر کے پولیس تبادلوں کے لیے وزیراعلیٰ کی منظوری ضروری ہوگی۔
اسمبلی میں پہلے سے پیش کردہ مجوزہ بل کو واپس لے کر نیا ترمیمی بل پیش کیا گیا۔ حکومتی رکن اسمبلی اکبرایوب نے یہ پولیس ترمیمی بل ایوان میں پیش کیا۔
نئے ترمیمی بل کے تحت امن و امان سے متعلق وزیراعلیٰ کے اقدامات پر عمل درآمد لازمی ہوگا۔ پولیس آلات کی خریداری کے لیے سیفٹی کمیشن کے دو اراکین کو بحثیت آبزرور مقرر کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ کو پولیس کے عمومی اور خصوصی امور سے باخبر رکھا جائے گا۔ پبلک سیفٹی کمیشن میں ایڈیشنل سیشن جج کو ہٹا کر ایم این اے کو شامل کیا جائے گا۔ پروونشل پبلک سیفٹی کمیشن میں سات ایم پی ایز کا تعین اسپیکر اسمبلی کریں گے، جن میں سے چار کا تعلق حکومت اور تین کا اپوزیشن سے ہوگا۔
پروونشل پبلک سیفٹی کمیشن میں سات آزاد اراکین کا تعین حکومت کرے گی۔ اس کمیشن میں ایک اقلیتی آزاد ممبر کو بھی شامل کیا جائے گا۔
پشاور کی سطح پر شکایات کے اندراج کے لیے پبلک سیفٹی کمیٹی قائم کی جائے گی۔ پبلک سیفٹی کمیشن کے اراکین کا قیام چار سال کے لیے ہوگا، جبکہ ترمیمی بل کے تحت ڈویژنل سطح پر پولیس کی شکایات کے لیے کمپلینٹ اتھارٹی قائم کی جائے گی۔