آئی سی سی کے ترجمان کے مطابق، 2025ء سے 2027ء تک ہونے والے تمام آئی سی سی ایونٹس جو بھارت میں شیڈول ہیں، میں پاکستان کے میچز نیوٹرل وینیو پر ہوں گے۔ اس فیصلے کے تحت، پاکستان بھی بھارت کا سفر کرنے سے گریز کرے گا۔ دونوں بورڈز نے اس مشروط معاہدے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
معاہدے کے مطابق، 2025ء میں پاکستان میں ہونے والی مینز چیمپئنز ٹرافی، بھارت میں ہونے والی ویمنز ون ڈے ورلڈکپ اور بھارت اور سری لنکا میں شیڈول ٹی20 ورلڈکپ کے دوران پاک بھارت میچز نیوٹرل مقام پر منعقد ہوں گے۔
اگر ہائبرڈ ماڈل پر عمل کیا گیا تو آئی سی سی پاکستان کو 2028ء میں ٹی20 ویمنز ورلڈکپ کی میزبانی دے سکتا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اس معاہدے کے تحت ایک سہ فریقی سیریز کے انعقاد کی تجویز بھی دی ہے تاکہ چیمپئنز ٹرافی کے دوران پاکستان اور بھارت کے میچ سے حاصل ہونے والی گیٹ منی یا معاوضہ پی سی بی کو فراہم کیا جا سکے۔
قبل ازیں، پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے آئی سی سی کو واضح پیغام دیا تھا کہ بھارت اگر پاکستان میں ہونے والے ایونٹس میں شرکت سے انکار کرتا ہے، تو پاکستان بھارت کا سفر نہیں کرے گا اور یہ فیصلہ برابری کی بنیاد پر ہو گا۔
ہائبرڈ ماڈل کے تحت، اگر بھارتی ٹیم چیمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل یا فائنل تک نہیں پہنچتی، تو ایونٹ مکمل طور پر پاکستان میں کھیلا جائے گا۔ بصورت دیگر، اگر بھارتی ٹیم سیمی فائنل یا فائنل تک پہنچتی ہے، تو یہ میچز متحدہ عرب امارات میں منعقد ہوں گے۔ اس دوران، پاک بھارت میچ دبئی میں کھیلا جائے گا، جبکہ بھارتی ٹیم اپنے تینوں گروپ میچز اسی مقام پر کھیلے گی۔