لندن کالج یونیورسٹی کے ماہرین نے حالیہ تحقیق کے دوران 6 جی نیٹ ورک پر وائرلیس ڈیٹا بھیجنے کا ایک انوکھا تجربہ کیا ہے۔ اس تجربے میں انہوں نے فی سیکنڈ 938 گیگابٹ کی رفتار سے ڈیٹا منتقل کرنے میں کامیابی حاصل کی، جو موجودہ 5 جی کنکشنز کی رفتار سے 9 ہزار گنا زیادہ ہے۔
تحقیق کی تفصیلات:
- نئی فریکوئنسی سپیکٹرم: ماہرین نے اپنی کامیابی کے لیے ایک نئی فریکوئنسی سپیکٹرم کی آزمائش کی ہے، جو پہلے کبھی نہیں استعمال کی گئی۔ اس سپیکٹرم کی منفرد خصوصیات نے انہیں اتنی زیادہ رفتار حاصل کرنے میں مدد دی۔
- ڈیٹا کی رفتار: اس رفتار کا مطلب یہ ہے کہ صارفین فی سیکنڈ 20 سے زائد ایچ ڈی فلمیں ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں، یا 500 ای میلز بھیج سکتے ہیں، جو موجودہ دور کے انٹرنیٹ صارفین کے لیے ایک انقلابی تبدیلی ہے۔
- تکنیکی ترقی: یہ تجربہ نہ صرف وائرلیس کمیونیکیشن کی رفتار کو بڑھانے کی امید دیتا ہے، بلکہ یہ مستقبل میں مختلف ایپلیکیشنز، جیسے کہ خودکار گاڑیاں، ورچوئل ریئلٹی اور دیگر جدید ٹیکنالوجیز کے لیے بھی بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔
- مستقبل کی توقعات: اگر یہ ٹیکنالوجی کامیابی کے ساتھ ترقی کرتی ہے تو دنیا بھر میں انٹرنیٹ کنکشنز کی رفتار میں نمایاں اضافہ ممکن ہے، جس کے نتیجے میں ڈیجیٹل دور میں نئی راہیں کھل سکتی ہیں۔
یہ تحقیق اس بات کی نشانی ہے کہ ہم تیز رفتار وائرلیس نیٹ ورک کے نئے دور میں قدم رکھ رہے ہیں، جو مختلف شعبوں میں انقلابی تبدیلیاں لا سکتا ہے۔
4o mini