عالمی شہرت یافتہ بھارتی موسیقار اے آر رحمان نے 23 سال کی عمر میں اسلام قبول کیا تھا۔ بھارتی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں، انہوں نے اس بات کا انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے روحانی سکون کی تلاش میں اسلام قبول کیا، اور اس فیصلے کے بعد انہیں بے حد سکون محسوس ہوا۔
اے آر رحمان نے اسلام قبول کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا تھا کہ ایک صوفی ہستی نے ان کے والد کا کینسر کا علاج کیا تھا، اور اسی صوفی شخصیت کے اثرات نے انہیں اسلام کی طرف مائل کیا۔ یہ واقعہ 1980 میں پیش آیا تھا، جس کے بعد انہوں نے اسلام قبول کرنے کا فیصلہ کیا۔
ان کے گھر کا ماحول کثیر العقائد پر مبنی تھا۔ اے آر رحمان کی والدہ ہندو مذہب کی پیروکار تھیں، اور ان کے گھر میں مختلف عقائد کی کتابیں اور تصاویر رکھی ہوتی تھیں۔
اے آر رحمان کا اصل نام دلیپ کمار راجگوپالا تھا، اور وہ 6 جنوری 1967 کو مدراس میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد، آ ر کے شیکھر، ایک معروف موسیقار اور کنڈیکٹر تھے، جو تمل اور ملیالم فلموں میں کام کرتے تھے۔
اے آر رحمان نے اپنے نام کی تبدیلی کے بارے میں بھی بتایا تھا کہ ان کی والدہ نے خواب میں ان کے لیے "اللہ رکھا” کا نام دیکھا تھا، جس کے بعد انہوں نے یہ نام اختیار کیا۔ "رحمان” نام خاندان کے دیگر افراد کی تجویز پر رکھا گیا تھا۔ انہوں نے اپنے پیدائشی نام پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کبھی بھی اپنے اصل نام کو پسند نہیں کرتے تھے، کیونکہ وہ ان کی شخصیت سے میل نہیں کھاتا تھا۔
واضح رہے کہ اے آر رحمان اور ان کی اہلیہ سائرہ بانو حالیہ دنوں میں علیحدگی کی خبروں کی زینت بنے ہیں۔ دونوں نے 12 مارچ 1995 کو شادی کی تھی، اور ان کے تین بچے ہیں۔