اسلام آباد: پی ٹی آئی کارکنوں کا تشدد، پولیس کانسٹیبل شہید
اسلام آباد: ہزارہ اور ایم ون موٹروے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں کے تشدد سے ایک پولیس کانسٹیبل شہید ہوگیا۔ اس دوران 70 سے زائد اہلکار زخمی ہوئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق، ہکلہ کے قریب پی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ احتجاج کے دوران پی ٹی آئی کے کارکنان نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 46 سالہ کانسٹیبل مبشر سر پر چوٹ لگنے کی وجہ سے شہید ہوگیا۔ زخمی اہلکار کو فوری طور پر تحصیل ہیڈکوارٹر حسن ابدال منتقل کیا گیا تھا۔
پولیس کا بیان: پولیس حکام نے کہا کہ اس حملے کے نتیجے میں 70 سے زائد اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے بیشتر کو سر، بازو اور ٹانگوں پر زخم آئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ عوام کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں اور حملہ آوروں کی شناخت کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیجز کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شر پسندوں کو ہر صورت قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
وزیر داخلہ کی عیادت: وزیر داخلہ محسن نقوی نے زخمی اہلکاروں کی عیادت کے لیے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال حسن ابدال کا دورہ کیا۔ انھوں نے پولیس کانسٹیبل مبشر کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے اسے خراج عقیدت پیش کیا اور اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا۔
محسن نقوی نے کہا کہ "مبشر نے اپنے فرض کی ادائیگی کے دوران شہادت کا رتبہ حاصل کیا۔ ہم ان عناصر کے خلاف سخت کارروائی کریں گے جنہوں نے اس تشدد میں حصہ لیا۔”
شہید پولیس اہلکار کی تفصیلات: شہید پولیس کانسٹیبل مبشر راولپنڈی پولیس میں تعینات تھا اور اس کا تعلق مظفر گڑھ سے تھا۔