انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹس جاری کر دیے ہیں۔
یہ وارنٹس تھانہ مناواں میں درج کیے گئے ایک مقدمے کے حوالے سے جاری کیے گئے ہیں، جس میں علی امین گنڈا پور پر گاڑیوں کے شیشے توڑنے کا الزام تھا۔ پولیس نے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا جب وہ کاہنہ جلسے کے لیے جاتے ہوئے گاڑیوں کے شیشے توڑنے میں ملوث پائے گئے تھے۔
ستمبر میں لاہور کے تھانہ مناواں میں علی امین گنڈا پور کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ، اقدام قتل اور دیگر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مقدمے کے مطابق، علی امین گنڈا پور سیالکوٹ انٹرچینج پر ایک مسلح جتھے کی قیادت کر رہے تھے، اور ان کے کہنے پر ٹال پلازہ پر کھڑی گاڑیوں کو آگ لگانے کی کوشش کی گئی تھی۔ ان کے جتھے نے اے کے 47 کے ذریعے پولیس مزاحمت بھی کی۔
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا کہ علی امین گنڈا پور کے ساتھ آنے والے افراد نے دو پولیس اہلکاروں کو زخمی کیا اور ان کے کہنے پر ٹال پلازہ پر گاڑیوں کے شیشے توڑے گئے۔
21 ستمبر کو علی امین گنڈا پور لاہور میں خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ کے طور پر جلسہ گاہ پہنچے تھے۔ اس سے پہلے فیروزوالا پہنچ کر انہوں نے رکاوٹ کے طور پر کھڑی گاڑی کو دیکھ کر غصے میں آ کر اپنی گن سے اس کا شیشہ توڑ دیا تھا۔