پی ٹی آئی میں احتجاج کے معاملے پر اختلافات، بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور میں تکرار
اسلام آباد
پی ٹی آئی میں احتجاج کے معاملے پر اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں، جب بشریٰ بی بی اور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔
ذرائع کے مطابق، آج صبح 11:30 بجے بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور کے درمیان احتجاج میں حصہ لینے پر تکرار ہوئی۔ بشریٰ بی بی پشاور سے احتجاج کی قیادت کرنا چاہتی ہیں، جبکہ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔ لڑائی کے بعد بشریٰ بی بی اپنی گاڑی میں بیٹھی رہیں اور علی امین گنڈاپور واپس اپنے گھر چلے گئے۔
پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کی میٹنگ
ذرائع کے مطابق، گزشتہ رات پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کا اہم اجلاس ہوا جس میں پارٹی کی درپیش مشکلات پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ احتجاج ہر صورت ہوگا، اور اگر رکاوٹیں آئیں تو پلان بی پر عمل کیا جائے گا۔ اجلاس میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے کہا کہ مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رہے گا، اور جہاں رکاوٹیں ملیں گی، وہیں احتجاج شروع کر دیں گے۔
یہ تجویز بھی دی گئی کہ جس دن رکاوٹیں ہٹائی جائیں گی، اسی دن اسلام آباد کی طرف مارچ شروع کر دیا جائے گا۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں ٹرانسپورٹ سسٹم روک دیا گیا ہے، موٹروے بھی بند کر دی گئی ہے اور رکاوٹیں بھی لگائی گئی ہیں، لیکن جیسے ہی اسلام آباد کھلے گا، اسی دن اسلام آباد کی طرف مارچ شروع کر دیا جائے گا۔