بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اڈیالہ جیل میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ یہ ملاقات آئینی ترامیم پر مشاورت کے لیے کی گئی، لیکن عمران خان نے اپنے پارٹی رہنماؤں کے ساتھ سخت لہجے میں بات کی۔
جیل کے ذرائع کے مطابق، عمران خان نے پارٹی رہنماؤں سے کہا کہ انہیں ان کی جانب سے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے یہ واضح کیا کہ جیل سے باہر آنے کے لیے جو منصوبہ انہوں نے فراہم کیا تھا، اس پر کسی نے عمل نہیں کیا۔
عمران خان نے اپنے رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ انہیں احتجاج جاری رکھنے کی ہدایت دی گئی تھی، لیکن ان کے تمام احتجاج ناکام ثابت ہوئے۔ انہوں نے خاص طور پر اس بات پر زور دیا کہ انہوں نے ایس سی او (سپیشل کوآرڈینیٹنگ آفیس) کے سامنے احتجاج کرنے کا کہا تھا، مگر کسی نے اس پر توجہ نہیں دی۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر پارٹی رہنما میرے دیے گئے منصوبے پر عمل نہیں کریں گے تو ان کی رہائی ممکن نہیں۔ ملاقات کا ماحول تناؤ بھرا رہا اور بانی چیئرمین کی مایوسی واضح تھی، جس کے باعث یہ ملاقات مکمل طور پر ناکام رہی۔
اس ملاقات نے پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات اور رہنماؤں کی کمزوریوں کو بھی اجاگر کیا، اور یہ بات واضح کی کہ پارٹی قیادت کی حکمت عملی پر عمل درآمد میں کمی واقع ہو رہی ہے۔ عمران خان کے مؤقف نے رہنماؤں کو یہ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ انہیں مزید سنجیدگی سے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔