اسلام آباد:
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ خیبرپختونخوا سے آنے والے جتھے نے اسلام آباد میں جو ہنگامہ برپا کیا، اسے الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔
انہوں نے یہ بات اسلام آباد میں امن و امان کے حوالے سے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، افواج پاکستان کے دیگر اعلیٰ افسران، وفاقی وزرا اور دیگر شخصیات موجود تھیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ خیبرپختونخوا سے ایک جتھہ مکمل تیاری کے ساتھ اسلام آباد آیا تھا، جس نے احتجاج کے دوران بدترین توڑ پھوڑ کی اور معیشت کو بڑا نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا واقعہ تھا جسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا سے آئے مظاہرین نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں تین رینجرز اہلکار اور ایک پولیس اہلکار شہید ہو گئے۔ جتھے نے ایس سی او (شنگھائی تعاون تنظیم) کانفرنس کے دوران بھی ہنگامہ کیا اور بیلاروس کے صدر کے دورے کے دوران بھی فساد کیا۔ یہ اسلام آباد پر تیسری مرتبہ حملہ تھا۔ احتجاج اور دھرنوں کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کو یومیہ 190 روپے کا نقصان پہنچا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت خیبرپختونخوا میں ہے، لیکن ان کی توجہ پاراچنار میں ہونے والی خونریزی پر نہیں، جہاں سو سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ وہاں خونریزی روکنے کی بجائے ان کی توجہ اسلام آباد میں ہنگامہ آرائی پر مرکوز ہے۔