چین نے حال ہی میں ایک جدید مسافر طیارے "یونشینگ” کی کامیاب آزمائشی پرواز کا اعلان کیا ہے، جو کراچی سے نیویارک کا فاصلہ صرف ڈیڑھ سے پونے 2 گھنٹوں میں طے کر سکتا ہے۔ یہ طیارہ 3 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑان بھرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو کہ آواز کی رفتار سے دوگنا ہے۔
یہ طیارہ بیجنگ ٹرانسپورٹیشن کمپنی نے تیار کیا ہے، اور اس کی پہلی آزمائش 26 اکتوبر کو ہوئی۔ اس طیارے کا جدید ایرو اسپیس ڈیزائن اسے زیادہ رفتار اور بلندی پر اڑان بھرنے کی صلاحیت فراہم کرتا ہے، جہاں یہ 60 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کر سکے گا۔
کمپنی نے امید ظاہر کی ہے کہ 2027 تک یہ طیارہ کمرشل پروازوں کے لیے دستیاب ہوگا، جس سے کمرشل سپر سونک سفر کا نیا دور شروع ہو سکتا ہے۔ اگلی آزمائش میں طیارے کے انجن کی مکمل گنجائش کا جائزہ لیا جائے گا۔
یہ ترقی نہ صرف سفر کو تیز کرے گی بلکہ اس کے اخراجات میں بھی کمی لائے گی۔ اس ٹیکنالوجی کا استعمال عالمی سطح پر کمرشل پروازوں اور مستقبل میں خلائی سیاحت کے لیے بھی ممکن ہوگا۔
دوسری جانب، امریکی کمپنی بوم سپر سونک بھی اپنے تجرباتی طیارے "ایکس بی 1” پر کام کر رہی ہے، جسے پہلی کمرشل سپر سونک پرواز کے طور پر متعارف کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس طیارے کی رفتار 1300 میل فی گھنٹہ سے زیادہ ہوگی، جو لندن سے نیویارک کا سفر صرف ساڑھے 3 گھنٹوں میں مکمل کرے گا۔
یہ ترقیاتی منصوبے مستقبل کی ہوا بازی کے شعبے میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہو سکتے ہیں۔